Friday 22 November 2013

قبض 70 بیماریوں کی ماں

قبض جسے عربی میں حصر اور انگریزی میں Constipation کہتے ہیں اتنا عام مرض ہے کہ محتاج تعارف نہیں۔ اس کے نقصانات اور نتائج جتنے بھیانک ہیں عوام اس کے خطرات سے اتنے ہی لا پروا ہیں۔ 

پاخانہ کا روزانہ جسم سے خارج نہ ہونا بلکہ دوسرے یا تیسرے اور چوتھے روز آنا یا کم مقدار میں مینگنیوں کی شکل میں یا سخت حالت میں دن میں کئی بار آنا قبض کہلاتا ہے۔ 


جو کچھ ہم کھاتے ہیں وہ منہ میں لعابِ دہن کے ساتھ مل کر معدے اور چھوٹی آنت میں پہنچتا ہے۔ یہاں خوراک پکنا شروع ہوتی ہے اس کے رقیق اور صاف اجزا جذب ہو کر جگر اور مجری الصدر میں چلے جاتے ہیں اور باقی حصہ جو پھوک کی طرح ہوتا ہے آنتوں کی حرکت اور صفراء کی وجہ سے بڑی آنت میں سے ہوتا ہوا امعاء مستقیم میں جمع ہو جاتا ہے پھر ایک مناسب وقفہ کے بعد ناقابل برداشت ہو کر نیچے کو حرکت کرتا ہے۔ اگر غذا کا یہ فضلہ خارج نہ ہو اور بری آنت میں پڑا رہے تو بے شمار جان لیوا امراض پیدا ہو جاتے ہیں۔ مثلاً ضعف قلب، بلند فشارِ خون، دل کی گھبراہٹ، غشی، دل کی تیز دھڑکن، دردِ سر، نزلہ زکام، ضعف دماغ، غنودگی، تبخیر، تھکاوٹ، ہر وقت ہلکا ہلکا بخار رہنا، آنکھ کان اور ناک کی بیماریاں، اپنڈکس (ورم زائدہ اعور)، گردوں اور جگر کی بیماریاں، بواسیر، بھوک کی کمی، دردِ شکم، ورم جگر، جوڑوں کا درد، یرقان، خون کی کمی اور انتڑیوں اور پتہ میں پتھریاں وغیرہ وغیرہ۔ اسی وجہ سے کہا جاتا ہے کہ قبض ام الامراض ہے۔

قبض کی ۳ وجوہات ہیں۔

۱۔پہلی وجہ ناقص غذا ہے۔ نان، کلچے، چنے، جو، باجرے اور میداہ کی روٹی۔ ثقیل، چربیلی اور دیر سے ہضم والی غذائیں، وہ غذائیں جو خشک ہوں یا جن میں رطوبت کم ہو تب بھی قبض کا سبب بنتی ہیں۔

۲۔ آنتوں کے اندر ایک قسم کی قدرتی حرکت ہوتی ہے، جب یہ حرکت سست ہوتی ہے تو قبض لاحق ہو جاتی ہے۔

۳۔ گردوں کے راستے جسمانی رطوبتوں کا زائد مقدار میں خارج ہونا، قے کی زیادتی وغیرہ سے بھی قبض ہو جاتی ہے ان کے علاوہ بواسیر، آنتوں کی سوزش اور موٹاپا بھی قبض کا باعث بنتے ہیں۔ قبض کے مریض کو پانی کثرت سے پینا چاہیے اس سے قبض کشائی ہو جاتی ہے۔

قبض دور کرنے کے لیے ورزش اور سیر بہت ضروری ہے۔ اس کے علاوہ چند تدبیریں بھی اکثر اوقات قبض کشائی کا باعث بنتی ہیں۔

۱۔ علی الصباح بیداری کے بعد بستر پر آنکھیں بند کر کے بیٹھیں اور دماغ کو دیگر تمام خیالات سے پاک کر کے ذہن میں یہی تصور لائیں کہ مجھے قضائے حاجت ہو رہی ہے اور اگر میں اُٹھ کر بیت الخلا میں نہ گیا تو یہیں فارغ ہو جاؤں گا۔ اس خیال کے بار بار دہرانے سے قبض اکثر اوقات دور ہو جاتی ہے۔

۲۔ مسواک جہاں دانتوں کی بے شمار امراض کا علاج ہے وہاں اس کے استعمال سے قبض کا بھی قلع قمع ہوتا ہے۔

۳۔ کھانا کھانے کے دوران نیم گرم پانی پینا بھی قبض کا قدرتی علاج ہے۔ کچھ عرصہ قبل مجھے چین کی سرحد پر جانے کا اتفاق ہوا۔ وہاں چین سے آنے والے جتنے بھی لوگ تھے ان کے پاس تھرماس تھے۔ پوچھا کہ یہ کس مقصد کے لیے ہیں، تو ان کا سب کا ایک ہی جواب تھا کہ ان میں ہم گرم پانی رکھتے ہیں۔ جب بھی ہمیں پیاس لگے تو یہی پانی پیتے ہیں۔ انہوں نے اس کا ایک فائدہ یہ بتایا کہ انہیں قبض نہیں ہوتی۔

۴۔ برصغیر کے لوگوں کی عادت ہے کہ آٹا چھان کر استعمال کرتے ہیں۔ یہ عادت درست نہیں ہے۔ انہیں چاہیے بغیر چھانے آٹے کی روٹی استعمال کریں۔ اناج کے چھلکے میں ایک ایسا جوہر جو طاقت بخشتا ہے اور قبض کو بھی دور کرتا ہے۔

۵۔ صبح کو اُٹھ کر نہار منہ نیم گرم پانی کے دو یا چار گلاس پینا قبض کا بہترین علاج ہے۔

No comments:

Post a Comment